اس ویب سائٹ کے ذریعے آپ پاکستان بھر میں فری ایس ایم ایس کرسکتے ہیں

ایس ایم ایس تلاش کریں

Tuesday, 4 June 2013

وہ دل میں مرے گھات لگا کر ہی رہے گا

وہ دل میں مرے گھات لگا کر ہی رہے گا
جذبات میں ہلچل سی مچا کر ہی رہے گا

ہر بات میں تکرار کی عادت کے سبب وہ
رشتے میں کوئی چھید بنا کر ہی رہے گا

کہتا ہے، مجھے چاند کو چھونے کی ہے خواہش
اک روز زمیں پر اسے لا کر ہی رہے گا

کچا ہے گھروندا مرا، بادل بھی ہے ضد میں
لگتا ہے کوئی کام دکھا کر ہی رہے گا

گرتی ہے تو سو بار گرے، اُس کی بلا سے
وہ ریت کی دیوار بنا کر ہی رہے گا

شک روگ ہے یہ دل کو اگر چھو لے تو سمجھو
بُنیاد وہ اس گھر کی ہلا کر ہی رہے گا

No comments:

Post a Comment